
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


قربانی
فوت شدگان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے قربانی کرنے کا حکم
محفوظ کریںولیمہ کرنے والے کے ساتھ قربانی کرنے والا حصہ ڈال سکتا ہے؟ اور ولیمے کیلیے کم از کم مقدار
اس بنا پر: اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ہے کہ آپ اپنے رشتہ داروں کے ساتھ قربانی میں شریک ہوں کہ آپ گائے کے ساتویں حصے کی قربانی کی نیت کریں –آپ ساتویں حصے سے کم کی قربانی نہیں کر سکتے- جبکہ بقیہ حصوں میں آپ کے رشتہ دار اپنی مرضی کر سکتے ہیں چاہے وہ ولیمے کیلیے حصہ دار بنیں یا کسی اور مقصد کیلیے۔ نیز اس بات کی طرف توجہ ہونا ضروری ہے کہ قربانی کیلیے گائے کی عمر دو سال ہے، لہذا دو سال سے کم کی گائے قربانی کیلیے کافی نہیں ہو گی، چاہے گائے لحیم شحیم ہی کیوں نہ ہو۔ مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (41899) کا جواب ملاحظہ کریں۔ واللہ اعلم.محفوظ کریںاگر کسی کے گھر والے اس کی طرف سے عید کی قربانی کر رہے ہوں اور وہ حج پر ہو تو کیا اسے عید کی اور قربانی بھی کرنی ہو گی؟
محفوظ کریںسائل کے ملک میں قربانی بہت مہنگی ہے، تو کیا کسی دوسرے علاقے میں قربانی کرنے کیلیے رقوم منتقل کر دے؟
محفوظ کریںقربانی کرنے والا قربانی ذبح کرتے ہوئے کیا زبان سے نیت کرے گا؟
محفوظ کریںعید کی قربانی کرے یا اپنے قریبی رشتہ دار کو علاج کیلیے قربانی کی رقم دے دے؟
محفوظ کریںقربانی کی قیمت کے برابر صدقہ کرنے سے قربانی کرنا افضل ہے۔
محفوظ کریںعید کی قربانی کس پر فرض ہوتی ہے اور کیا اس کیلیے مرد ہونا شرط ہے؟
محفوظ کریںدو الگ الگ گھروں میں رہنے والے بھائی ایک قربانی میں شریک ہو سکتے ہیں؟
محفوظ کریںاگر ایک قربانی میں کئی حصہ دار شامل ہوں تو کیا ہر شخص کو اپنی قربانی کا گوشت کھانا لازمی ہے؟
محفوظ کریں