
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


قربانی
ایک شخص کی اجازت کے بغیر اس کی قربانی ذبح کر دی گئی تو کیا حکم ہے؟
محفوظ کریںقربانی کی گائے میں سات سے کم حصے ہو سکتے ہیں؟
محفوظ کریںقربانی ذبح ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔
محفوظ کریںقربانی کرنے والے نے خود تسمیہ پڑھی اور نیت کی؛ ذبح کسی اور سے کروایا
محفوظ کریںکیا یہ صحیح ہے کہ میاں بیوی قربانی کے جانور کی قیمت میں شریک ہوں؟
محفوظ کریںنبی صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف سے قربانی اور اس کے متعلق وارد حدیث کا حکم
محفوظ کریںکیا گائے کی قربانی میں ساتویں حصے سے بھی کم حصہ رکھا جا سکتا ہے؟
محفوظ کریںحج اور عید کی قربانی کیلیے جانور کی کتنی عمر ضروری ہے؟
محفوظ کریںعید کی قربانی کے دلائل وجوب پر دلالت کرتے ہیں یا استحباب پر؟
خلاصہ: یہ ہے کہ قربانی کے واجب ہونے یا نہ ہونے میں اہل علم کا اختلاف ہے اور یہ معتبر قسم کا اختلاف ہے، ہمارے ہاں قربانی کے مستحب ہونے کا موقف راجح ہے۔ ورع اور تقوی کا راستہ اپنانے والا صاحب استطاعت شخص قربانی ترک نہیں کرتا، تو یہ زیادہ محتاط عمل ہے، اور عہدہ برآ ہونے کیلیے بہتر بھی ہے، جیسے کہ ہم شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے نقل کر آئے ہیں۔ اگر کوئی شخص اس بارے میں مزید مطالعہ کرنا چاہتا ہے تو وہ شیخ ابن عثیمین کی کتاب: " أحكام الأضحية والذكاة " اور اسی طرح حسام الدین عفانہ کی کتاب: "المفصل في أحكام الأضحية " کا مطالعہ کرے، دونوں کتابوں کے مصنفین نے انتہائی آسان پیرائے میں اس مسئلے پر گفتگو کی ہے۔محفوظ کریںاگر ذبح کرنے سے پہلے قربانی کا جانور ضائع ہو جائے تو کیا حکم ہے؟
محفوظ کریں