1

ساتویں دن عقیقہ کرنے سے مراد کون سا دن ہے؟

سوال: 155627

میری بیوی نے جمعرات کو صبح سات بجے بچے کو جنم دیا، تو ’’سُمایہ‘‘ (عقیقہ) کا وقت کب ہو گا؟ اور اس موقع پر مجھے کیا کرنا چاہیے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر آپ کے "سُمایہ"  سے متعلق سوال کا مقصود  عقیقہ ہے جو کہ بچے کی پیدائش پر ذبح کیا جاتا ہے، تو وہ ساتویں دن ذبح کیا جاتا ہے؛ اس کی دلیل حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’ہر بچہ اپنی عقیقہ کے بدلے میں گروی ہے، اس کی طرف سے ساتویں دن ذبح کیا جائے، اسی دن اس کا نام رکھا جائے، اور اس کا سر منڈایا جائے۔‘‘ اسے ترمذی : (1522)، نسائی :( 4220) اور ابو داود :( 2838)نے روایت کیا ہے، اور  البانی  نے ’’الإرواء‘‘ (جلد 4، صفحہ 385) میں صحیح قرار دیا ہے۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں: ’’حدیث میں آیا ہے: ’ساتویں دن ذبح کیا جائے‘، یعنی سنت یہ ہے کہ ساتویں دن عقیقہ کرنے کے لیے جانور ذبح کیا جائے۔ چنانچہ اگر بچہ ہفتہ کے دن پیدا ہو تو عقیقہ جمعہ کو ذبح کیا جائے گا، یعنی پیدائش کے دن سے ایک دن پہلے (ہفتہ سے گن کر ساتواں دن جمعہ ہو گا)، یہی قاعدہ ہے۔ اور اگر بچہ جمعرات کے دن پیدا ہو تو عقیقہ بدھ کے دن کیا جائے گا، اور اسی طرح حساب کیا جائے گا۔‘‘ ختم شد
(الشرح الممتع، جلد 7، صفحہ 493)

لہٰذا آپ کا عقیقہ کرنے کے لیے  بدھ کے دن صبح یا دن کے کسی بھی وقت میں جانور ذبح کرنا درست ہو گا۔

اور جہاں تک بچے کا نام رکھنے کا معاملہ ہے، تو یہ پہلے دن یا ساتویں دن رکھا جا سکتا ہے۔

اس کی دلیل حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’آج رات میرے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا، میں نے اس کا نام اپنے والد کے نام پر ابراہیم رکھا ہے۔‘‘ صحیح مسلم:  (3126)

اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن اور حسین کا ساتویں دن عقیقہ کیا اور اسی دن ان کے نام رکھے۔‘‘  اسے ابن حبان: (12/127) اور حاکم: (4/264) نے روایت کیا ہے جبکہ حافظ ابن حجر ؒنے اسے فتح الباری : (9/589) میں صحیح قرار دیا ہے۔

ویسے عقیقہ کرتے ہوئے جانور کو کسی بھی دن ذبح کرنا جائز ہے، اور نام رکھنا بھی کسی بھی دن جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔

واللہ اعلم

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android