
موضوعاتی فہرست
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


شرک اور اس کی اقسام
ایک شخص کا دعوی ہے کہ اس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک ہیں، اور وہ مسجد بنا کر انہیں اس میں محفوظ کرنا چاہتا ہے!
لہذا ساری تفصیل کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ: مزعومہ بال سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور یہ شرک کا ذریعہ ہے؛ کیونکہ اس بال کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ثابت کرنا محال ہے، اسی طرح اس بال کو محفوظ رکھنے کیلئے مسجد بنانا بھی جائز نہیں ہے، اور اگر بفرضِ محال ہم مان بھی لیں کہ یہ بال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ہے، اس کیلئے متصل سند بھی مل جائے تب بھی اس کیلئے مسجد بنانا جائز نہیں ہوگا۔محفوظ کریںقبروں کو پختہ بنانے اور ان پر تعمیرات کرنے کے بارے میں ایک شبہ اور اسکا رد
محفوظ کریںقبروں پر تعمیرات قائم کرنا شرک اکبر کا ذریعہ ہے۔
محفوظ کریںقبروں پر تعمیرات کی حرمت اور شیخ محمد بن عبد الوہاب کی دعوت سے متعلق شبہات اور انکا ردّ
محفوظ کریںقبروں پر مساجد بنانے کا حکم
محفوظ کریںقبروں کے پاس نماز اور شفاعت کی شرائط
محفوظ کریںبوصیری کے "قصیدہ بردہ " کے کفریہ عقائد کا بیان
محفوظ کریںخالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں سے تبرک حاصل کرنے کا قصہ
محفوظ کریںعورت اپنے متعلق كہے كہ وہ مسلمان نہيں تو كيا اسلام سے خارج ہو جائيگى ؟
محفوظ کریںعبادت ميں رياكارى كا داخل ہونا
محفوظ کریں