
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


شرک اور اس کی اقسام
شرعی اور بدعتی وسیلہ
محفوظ کریںعلم نجوم
محفوظ کریںوسیلہ بنانے کی اقسام
محفوظ کریںکفر کی اقسام میں سے ایک قسم: شک کرنا ۔
محفوظ کریںنابینا شخص کی حدیث جسے مُردوں کو وسیلہ بنانے کیلیے بطور دلیل پیش کیا جاتا ہے۔
محفوظ کریںنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگنا اور آپ کے سامنے شکایات پیش کرنا شرک اکبر ہے۔
محفوظ کریںغیر اللہ کیلیے سجدہ کرنا جائز نہیں ہے؛ چاہے تعظیمی سجدہ ہی کیوں نہ ہو۔
محفوظ کریںشرک اکبر کا ارتکاب کرنے والے کا جنازہ جائز نہیں ہے
محفوظ کریںکچھ اہل علم نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے جاہ و جلال کا وسیلہ دینے سے کیوں منع کرتے ہیں؟
محفوظ کریںایک شخص کا دعوی ہے کہ اس کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک ہیں، اور وہ مسجد بنا کر انہیں اس میں محفوظ کرنا چاہتا ہے!
لہذا ساری تفصیل کا خلاصہ کلام یہ ہے کہ: مزعومہ بال سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ہے، اور یہ شرک کا ذریعہ ہے؛ کیونکہ اس بال کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ثابت کرنا محال ہے، اسی طرح اس بال کو محفوظ رکھنے کیلئے مسجد بنانا بھی جائز نہیں ہے، اور اگر بفرضِ محال ہم مان بھی لیں کہ یہ بال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ہے، اس کیلئے متصل سند بھی مل جائے تب بھی اس کیلئے مسجد بنانا جائز نہیں ہوگا۔محفوظ کریں