
زمرہ جات
عقیدہ
دکھائیں›


حدیث اور علوم حدیث
دکھائیں›


قرآن اور علوم قرآن
دکھائیں›


خانگی فقہ
دکھائیں›


فقہ اور اصول فقہ
دکھائیں›


آداب، اخلاق، رقت آمیزی
دکھائیں›


تعلیم و دعوت
دکھائیں›


نفسیاتی اور سماجی مسائل
دکھائیں›


تاریخ اورسیرت
دکھائیں›


تربیت و پرورش
دکھائیں›


کھیل اور مقابلے
کارٹونز کے خطرات سے نمٹنے کے ذرائع اور ان کے متبادل وسائل
محفوظ کریںکھیلوں کے متعلق سٹے بازی کے لیے سافٹ وئیر بنا کر دینے کا حکم
ایسی شرطوں میں معاوضہ یا انعام دینا جائز نہیں ہے، خواہ مقابلہ کرنے والوں میں سے کسی ایک کی طرف سے ہو یا ان دونوں کے علاوہ کسی اور کی طرف سے۔ پیشین گوئی کے صحیح ہونے پر شرط لگانا جائز نہیں، حتی کہ رقم کے بغیربھی جائز نہیں ہے۔ کیونکہ یہ غیب کے متعلق اٹکل لگانے سے تعلق رکھتا ہے، نیز ایسی شرطوں سے متعلق کسی بھی چیز کا پروگرام تیار کر کے دینا جائز نہیں ہے۔محفوظ کریںجب انعام حاضرین کی جانب سے ہو تو دو لوگوں کے درمیان مقابلے کا حکم
محفوظ کریںدوڑ کے لمبی مسافت والے مقابلوں میں شرکت کرنے کا حکم
محفوظ کریںگھڑ دوڑ میں شرط لگانے کا حکم
محفوظ کریںگیم ہیک کر کے ورچوئل کرنسیوں کو خریدنے کے بجائے مفت میں حاصل کرنے کا حکم
محفوظ کریںتشہیری انعامات کے لیے کھیل کا مقابلہ کروانے کا حکم
محفوظ کریںکیا ایسی گیم کھیلنا حرام ہے جس میں صرف قسمت کا اعتبار ہوتا ہے؟
ایسے کھیل جو کہ اندازوں، تخمینوں اور قسمت کی بنیاد پر کھیلے جاتے ہیں انہیں متعدد فقہائے کرام نے نرد [یعنی لڈو میں استعمال ہونے والا دانہ] پر قیاس کرتے ہوئے حرام قرار دیا ہے، اس دانے کو پھینک کر اپنے آپ کو کھیل میں بچانا اور تخمینے لگانا نہایت ہی نامعقول اور بے وقوفی والی بات ہے۔ اس لیے ایسی تمام کھیلوں سے مطلق طور پر بچنا چاہیے جن میں قسمت پر اعتماد ہو، ان کے علاوہ بہت سے ایسے کھیل موجود ہیں جن میں ذہنی مشق بھی ہے اور جسمانی ورزش بھی۔محفوظ کریںایسی گیم کھیلنے کا حکم جس میں غیر مسلموں کے تہواروں کا جشن منایا جائے
محفوظ کریںویڈیو گیمز کے مجوزہ متبادل ذرائع
محفوظ کریں