محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,15817/ذو القعدة/1428 , 27/نومبر/2007

احرام باندھ کر کچھ مدت بعد شرط لگانی صحیح نہيں

سوال: 37055

میں احرام باندھتے وقت شرط کی دعا پڑھنا بھول گيا (إن حبسني حابس فمحلي حيث حبستني ) اگرمجھے کسی روکنے والے نے روک دیا تومیرے حلال ہونےکی وہی جگہ ہے جہاں تومجھے روک دے ، لیکن جب مکہ میں داخل ہونے لگے تومجھے یا دعا یاد آئي اورمیں نے اس وقت پڑھ لی توکیا یہ شرط صحیح ہوگي ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

یہ صحیح نہيں اس لیے کہ شرط تواحرام باندھتے وقت ہوتی ہے نہ کہ اس کے بعد ۔

شیخ بن بازرحمہ اللہ تعالی سے احرام باندھ کرکچھ مدت بعدمیں شرط لگانے کے بارہ میں پوچھا گيا توان کا جواب تھا :

وہ ایسا نہيں کرسکتا ، بلکہ یہ تواحرام باندھتے وقت کہا جاتا ہے ، اوراحرام باندھنے سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنے دل سے جب احرام میں داخل ہونے کی نیت کرے ( اس وقت شرط لگانی چاہیے ) اھـ دیکھیں : فتاوی ابن بازرحمہ اللہ تعالی ( 17/ 73 ) ۔

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android