محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
9,65007/رمضان/1426 , 10/اکتوبر/2005

ضرورت کی بنا پر کھانا چکھنا اور اسے بھول کر نگلنا

سوال: 26837

میری بیوی نے افطاری تیار کرنے میں مجھ سے تعاون کرنے کو کہا تو میں نے اس تعاون کے دوران بھول کر کھانے کا نمک چکھ لیا کیا اس بنا پر میرا روزہ تو نہیں ٹوٹ گیا کیونکہ میں نے ایسا کام کیا ہے جو کہ نہ تو شرعی طور پر اور نہ ہی عرف کے اعتبار سے میرے ذمہ ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

روزے دار پر کوئی حرج نہیں کہ وہ ضرورت پڑنے پر کھانے کا نمک چکھے وہ اس طرح کہ زبان پر رکھ کر چکھنے کے بعد بغیر نگلے تھوک دے اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ روزے دار مرد ہو یا عورت ۔

اور اگر روزے دار نے بھول کر اسے نگل بھی لیا تو اس پر کوئی چیز نہیں بلکہ وہ اپنے روزے کو مکمل کرے کیونکہ شریعت میں عموعی طور پر یہ دلائل موجود ہیں کہ بھولنے والے کے ذمہ کچھ نہیں ۔

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی یہ فرمان ہے کہ :

( جس نے روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا تو وہ اپنے روزے کو مکمل کرے بیشک اسے اللہ تعالی نے کھلایا اور پلایا ہے )

صحیح بخاری حدیث نمبر (1399) صحیح مسلم حدیث نمبر (1155)

واللہ تعالی اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android