محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
76510/رمضان/1446 , 10/مارچ/2025

خواتین کے لیے سونے اور چاندی کے علاوہ کسی اور چیز سے بنی انگوٹھی پہننے کا حکم

سوال: 142865

کیا خواتین کے لیے سونے اور چاندی کے ساتھ ساتھ کسی اور دھات سے بنی ہوئی انگوٹھی پہننا بھی جائز ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

خواتین کے لیے سونے، چاندی، ہیرے، قیمتی پتھروں جیسے کہ زمرد، یاقوت، عقیق، اسٹیل وغیرہ سمیت کسی بھی من پسند دھات کی انگوٹھی پہننا جائز ہے؛ کیونکہ ایسی چیزوں میں بنیادی حکم مباح ہے، اور ایسی کوئی دلیل نہیں ہے جس میں ان کی ممانعت ہو۔

اسی طرح لوہے کی انگوٹھی پہننے میں بھی کوئی کراہت نہیں ہے، اس بارے میں تفصیلات جاننے کے لیے آپ سوال نمبر: (105400) کا جواب ملاحظہ کریں۔

ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :
"خواتین کے لیے سونے ، چاندی اور دیگر جواہرات سمیت ان تمام چیزوں سے بنے زیورات پہننا جائز ہے جسے معاشرے میں عمومی طور پر پہنا جاتا ہو، مثلاً: کنگن، پازیب، بالیاں کانٹے، انگوٹھی، اسی طرح چہرے ، گردن، ہاتھوں پاؤں اور کانوں وغیرہ کے زیورات ۔" ختم شد
المغنی: (2/ 324)

تاہم اس کے لیے فضول خرچی نہ کی جائے۔

علامہ نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمارے فقہائے کرام کہتے ہیں کہ: خواتین کے لیے تمام قسم کے زیورات پہننا جائز ہیں۔ تاہم انہیں اس وقت جائز قرار دیا جائے گا جب ان میں واضح فضول خرچی نہ ہو۔" ختم شد
"المجموع" (5/ 523)

واللہ اعلم

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android