محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
2518/ذو الحجة/1446 , 14/جون/2025

نجاست کو دھوتے ہوئے اسے زائل کرنے کی نیت کرنا شرط نہیں ہے۔

سوال: 134495

بسا اوقات جب میری مذی خارج ہوتی ہے تو میں غسل کرنے کے لیے جاتا ہوں اور پھر آلہ تناسل اور اپنے خصیے دھوتا ہوں، لیکن انہیں دھوتے وقت میں دل میں یہ نیت نہیں کرتا کہ میں مذی دھو رہا ہوں، تو کیا مجھے دوبارہ سے جسم کے اعضائے مخصوصہ دھونے پڑیں گے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جسم یا لباس یا کسی بھی جگہ سے نجاست دھونے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ نجاست دھل جانے سے نجاست زائل ہو جاتی ہے، چاہے نجاست دھونے کا عمل کوئی مکلف شخص کرے یا کوئی بھی چیز کرے تو وہ جگہ پاک صاف ہو جائے گی۔

اس بنا پر:

جسم سے نجاست زائل کرنے کے لیے نجاست دھونے کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ صرف نجاست زائل کرنا ضروری ہے، چاہے اس کی نیت نہ بھی کی جائے۔

جیسے کہ "الموسوعة الفقهية" (29/95) میں ہے کہ:
"فقہائے کرام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ نجاست پاک کرنے کے لیے نیت کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی؛ چنانچہ نجاست زائل کرنے کے لیے نیت شرط نہیں ہے، نیز نیت کے بغیر بھی اگر نجاست زائل کر دی جائے تو وہ جگہ پاک ہو جائے گی۔" ختم شد

واللہ اعلم

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android