1

اتنی کم مسافت تیمم کے لیے عذر نہیں بن سکتی

سوال: 129095

اگر میں کام پر ہوں یا سفر کی حالت میں ہوں اور نماز کا وقت ہو جائے ، اور پانی مجھ سے 10 یا 15 منٹ کی دوری پر ہو، تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں تیمم کر کے نماز پڑھ لوں، یا مجھے پانی تک پہنچ کر وضو کرنا چاہیے؟ واضح کر دیں۔ اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر سے نوازے۔

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

"اتنی مسافت عرف میں قریب سمجھی جاتی ہے، اس لیے پانی تک پہنچ کر پانی سے وضو کرنا اور اگر غسل واجب ہو تو غسل کرنا واجب ہو گا، اس حالت میں تیمم کرنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ 10 یا 15 منٹ کی مسافت بہت ہی قریب ہے، اور عرف میں اسے دور بھی نہیں کہتے، اس لیے آپ اتنی مسافت پر موجود پانی کی وجہ سے تیمم نہیں کر سکتے چاہے آپ کام کی غرض سے وہاں ہوں یا سفر کی وجہ سے۔ چنانچہ آپ پر لازم ہو گا کہ آپ پانی تک پہنچیں اور شرعی طریقے کے مطابق وضو کریں، اور اگر آپ پر غسل جنابت ہو تو غسل کر کے نماز ادا کریں۔ اتنی معمولی دوری کی وجہ سے تیمم کرنے کی گنجائش نہیں ملتی؛ کیونکہ یہ عرف میں قریب سمجھا جاتا ہے۔" ختم شد

سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ

فتاوی نور علی الدرب: (2/653)

حوالہ جات

ماخذ

فتاوی سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز – فتاوی نور علی الدرب

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android