0 / 0
6222/ذو الحجة/1446 , 18/جون/2025

غیر مسلم استاد کو سلام کرنے کا حکم

سوال: 11559

کیا کسی غیر مسلم استاد کو کلاس میں یا کلاس سے باہر سلام کرنا جائز ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (یہود اور نصاری کو سلام کرتے ہوئے پہل مت کرو۔)اس روایت کو امام مسلم نے کتاب السلام میں روایت کیا ہے۔ اور یہودی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس سے گزرتے تو کہا کرتے تھے : "السام علیکم" اور "سام" کا معنی موت ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ ہم انہیں کہا کریں: "وعلیکم" یہ حدیث بخاری کتاب الآداب میں اور مسلم کی کتاب السلام میں موجود ہے۔

لہذا آپ انہیں سلام کرتے ہوئے پہل نہ کریں، اگر وہ سلام میں پہل کرے تو تم سلام کا جواب دیتے ہوئے انہیں کہہ دو: "وعلیکم"، تاہم ابن قیم رحمہ اللہ احکام اہل الذمہ میں کہتے ہیں کہ: کافر شخص کے بارے میں اگر ہمیں علم ہو جائے کہ اس نے "السلام علیکم" کہا ہے تو پھر ہم اسے "وعلیکم السلام" کہہ سکتے ہیں۔

ماخذ

فتاوى الشیخ محمد بن صالح عثیمین، كتاب العلم ، صفحہ: ( 154 ، 155)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
غیر مسلم استاد کو سلام کرنے کا حکم - اسلام سوال و جواب