رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (یہود اور نصاری کو سلام کرتے ہوئے پہل مت کرو۔)اس روایت کو امام مسلم نے کتاب السلام میں روایت کیا ہے۔ اور یہودی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس سے گزرتے تو کہا کرتے تھے : "السام علیکم" اور "سام" کا معنی موت ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ ہم انہیں کہا کریں: "وعلیکم" یہ حدیث بخاری کتاب الآداب میں اور مسلم کی کتاب السلام میں موجود ہے۔
لہذا آپ انہیں سلام کرتے ہوئے پہل نہ کریں، اگر وہ سلام میں پہل کرے تو تم سلام کا جواب دیتے ہوئے انہیں کہہ دو: "وعلیکم"، تاہم ابن قیم رحمہ اللہ احکام اہل الذمہ میں کہتے ہیں کہ: کافر شخص کے بارے میں اگر ہمیں علم ہو جائے کہ اس نے "السلام علیکم" کہا ہے تو پھر ہم اسے "وعلیکم السلام" کہہ سکتے ہیں۔