محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,30423/شوال/1428 , 04/نومبر/2007

سكول سے باہر ٹيوشن پڑھانا

سوال: 98621

ميں مدرس ہوں اور لوگوں كو سكول سے فارغ اوقات ميں كئى ايك مضامين كے اسباق پورى مہارت كے ساتھ پڑھاتا ہوں، تو كيا يہ حلال ہے يا حرام ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

آپ جو مضامين پڑھاتے ہيں اس ميں ماہر ہيں اور طلباء كو علم ہے كہ آپ ان مضامين ميں سپيشلسٹ نہيں تو اس ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اگر آپ اسے اچھى طرح نہيں پڑھا سكتے، يا آپ يہ باور كراتے ہيں كہ ان مضامين ميں آپ سپيشلسٹ ہيں تو پھر جائز نہيں؛ كيونكہ اس ميں انہيں دھوكہ ديا جا رہا ہے، طالب علم اپنا مضمون كسى ماہر اور سپيشلسٹ استاد سے شروع كرنا چاہتا ہے، اور اسى بنا پر اس سے معماملات شروع كرتا ہے اس ليے طلبا كو حقيقت حال كا بتانا ضرورى ہے، تا كہ وہ اندھيرے ميں نہ رہے بلكہ وہ بصيرت كے ساتھ يہ كام كرے، اور نہ ہى اسے اس كام ميں كوئى دھوكہ ہو.

امام مسلم رحمہ اللہ نے روايت كيا ہے كہ:

نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" جس نے بھى دھوكہ ديا وہ ہم ميں سے نہيں "

صحيح مسلم حديث نمبر ( 101 ).

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android