اول:
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی آپ کو دینی اور دنیاوی ہر اعتبار سے شفا اور عافیت کی دولت سے مالا مال فرمائے۔
غسل جنابت کرتے ہوئے پورے جسم پر پانی بہانا لازم ہوتا ہے اور پورے جسم میں رانوں کے درمیان کا حصہ بھی آتا ہے، لہذا اگر غسل خانے میں شاور کے نیچے آپ کھڑے ہو جائیں اور پورے جسم تک پانی پہنچ جائے، ساتھ میں آپ کلی اور ناک میں پانی چڑھائیں تو اس سے آپ کا غسل مکمل ہو جائے گا۔
دوم:
وضو کرتے ہوئے اعضائے وضو کو ایک ، ایک بار دھونا جائز ہے، اگرچہ افضل یہ ہے کہ تین ، تین بار دھوئے۔ اور یہ بات معروف ہے۔
تاہم اگر آپ اعضائے وضو ایک ایک بار اس لیے دھوتے ہیں تا کہ وسوسوں سے جان چھوٹ جائے تو ان شاء اللہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ اللہ تعالی سے مدد طلب کریں، اور وسوسوں کی بیماری سے عافیت مانگیں۔
ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی آپ کی حفاظت فرمائے اور عافیت کی دولت سے نوازے ۔ آمین
واللہ اعلم