محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
9,33013/جمادى الثانية/1429 , 17/جون/2008

ڈيجٹل اور ويڈيو كيمرہ سے تصوير بنانے كا حكم

سوال: 95322

ڈيجٹل اور ويڈيو كيمرہ سے تصوير بنانے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ڈيجٹل كيمرہ سے تصوير بنانے كى دو قسميں ہيں:

پہلى قسم:

يہ تصوير فوٹوگرافي ہو ( يعنى كاغذ پر پرنٹ ہونے والى ريل اور فلم كے ذريعہ اتارى گئى ہو ) تو يہ جائز نہيں ہے، ليكن اگر اس تصوير كے استعمال كا مقصد مباح اور جائز ہو، مثلا وہ تصوير جو شناختى كارڈ يا پاسپورٹ، يا لائسنس يا مجرموں كو پہچاننے كے ليے اس طرح دوسرى صحيح غرض اور مقصد كے ليے.

اور صرف ياداشت اور يادگيرى كے ليے تصويريں ركھنا جائز نہيں جيسا كہ اكثر لوگ كرتے ہيں.

مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر (10326 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

دوسرى قسم:

وہ تصوير جو ڈيجٹل كيمرہ سے لى گئى ہو وہ متحرك ہو جيسا كہ ويڈيو تو اس ميں كوئى حرج نہيںن اور يہ حرمت ميں شامل نہيں ہوتى.

ليكن ايسى تصوير بنانى جائز نہيں جو معصيت و گناہ ميں معاون ثابت ہو، يا پھر برائى پر اسے برانگيختہ كرے، مثلا بے پردہ عورتوں كى تصوير بنانا، يا پھر فسق و فجور والى جگہوں يا بدعت و شرك والى جگہوں كى بطور تعظيم اور اس كى راہنمائى كے ليے تصوير بنائى جائے.

مزيد تفصيل كے ليے آپ سوال نمبر (10326 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
ڈيجٹل اور ويڈيو كيمرہ سے تصوير بنانے كا حكم - اسلام سوال و جواب