محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,87703/ذو القعدة/1427 , 24/نومبر/2006

ليٹ آنے والے مرد عورتوں كے پيچھے نماز باجماعت ادا كرتے ہيں

سوال: 9486

كالج ميں ہميں نماز ادا كرنے كے ليے ايك چھوٹا سا كمرہ ديا گيا جس ميں مسلمان لڑكے اور لڑكياں ايك ہى وقت ميں نماز ادا كرتے ہيں ( ميں جماعت كى بات نہيں كر رہا ) پھر كچھ اور لڑكے آ كر لڑكيوں كے پيچھے نماز كے ليے كھڑے ہو جاتے ہيں، تو كيا ايسا كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

عورتوں كو مردوں سے عليحدہ ركھنے كى كوشش كرنى چاہيے، اگرچہ نماز كے ليے مخصوص جگہ چھوٹى ہى كيوں نہ ہو، چنانچہ سب مرد و عورت كو يہ علم ہونا چاہيے كہ مسجد كا آخرى اور پچھلا حصہ عورتوں كے ليے مخصوص ہے، اور اس ميں عورتوں كے ليے كوئى آڑ لگا كر تحديد كرنى ممكن ہے چاہے زمين پر لائن ہى لگا دى جائے، كہ مردوں اور عورتوں كے مابين كافى خلاء ہو، تو اس طرح بعد ميں آنے والے مرد اپنے بھائيوں كے پيچھے اور عورتوں كے آگے نماز ادا كريں.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الشیخ سعد الحمید

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android