محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,08225/صفر/1425 , 15/اپریل/2004

والدکا بیٹے کوعطیہ دینے کے بعد واپس لینے کا حکم

سوال: 9329

کیا والد کےلیے بیٹے کوعطیہ کرنے کے بعد واپس لینا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

جب عطیہ واپس لینے میں کوئي مصلحت ہواوربیٹااسے واپس کرنے کی اسطاعت بھی رکھتا ہوتوایسا کرنا جائز ہے ، کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( کسی بھی مسلمان مرد کے لیے جائز نہيں کہ وہ عطیہ دینے کے بعد اسے واپس لے لیکن والد اپنے بیٹے کودیےگئے عطیہ کوواپس لے سکتا ہے ) ۔

اسے امام احمد اورابوداود ، امام ترمذی ، نسائي ، ابن ماجہ ، نے روایت کیا ہے اورامام ترمذی ابن حبان اورامام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ .

حوالہ نمبر

ماخذ

دیکھیں کتاب : مجموع فتاوی ومقالات متنوعۃ لفضیلۃ الشيخ عبدالعزيز بن باز رحمہ اللہ تعالی ( 9 / 300 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android