5,923

بغير كسى وجہ كے مال لينا والا شخص كيسے توبہ كرے

سوال: 43100

ايك شخص سركارى دفتر ميں افيسر تھا، اور اس كے پاس غير قانونى طور پر كچھ اشياء آتى تھيں، پھر اللہ تعالى نے اسے صراط مستقيم پر چلنے كى توفيق عطا فرمائى.

لہذا اسے ان اشياء كا كيا كرنا چاہيے جو اس نے كسى اور جگہ پر صرف كرديں ہيں، يہ علم ميں رہے كہ اس كى تعداد كا علم نہيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اس پر واجب ہے كہ وہ ہر شخص يا اس كے ورثاء كو اس كا حق ادا كرے، اگر كسى بھى طريقہ سے وہ شخص نہ مل سكے تو اسے اس مال كو اصل مالك كى طرف سے صدقہ كردينا چاہيے.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .

حوالہ جات

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميہ والافتاء ( 14 / 25 )

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android