1,445

رمضان میں دن کے وقت علاج کے لیے ایسے سیشن کا حکم جو مریض کے لیے قے کا باعث بنے؟

سوال: 405174

ایک مریض کے علاج کے لیے مختلف سیشن چل رہے ہیں اور ان میں ممکن ہے کہ اسے قے آ جائے تو کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اسے قضا دینا ہو گی؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر کسی مسلمان کے لیے رمضان میں دن کے وقت علاج کے لیے سیشن نہایت ضروری ہو جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، چنانچہ اگر قے بھی آ جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا؛ کیونکہ غیر ارادی طور پر قے آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (38205 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

جامع ترمذی: (720) میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (جس شخص کو قے خود بخود آ جائے، تو اس پر قضا نہیں ہے، اور جو عمداً قے کرے ، وہ قضا دے۔) اس حدیث کو البانی نے صحیح ترمذی میں صحیح قرار دیا ہے۔

ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" : (3/23)میں کہتے ہیں:
"جو شخص عمداً قے کرے اس پر قضا ہے، اور جس کو قے خود بخود آ جائے اس پر کچھ نہیں ہے۔
عمداً قے کرنے کا مطلب یہ ہے کہ: خود سے قے آنے کے لیے کوشش کرے۔ اور خود بخود آنے کا مطلب یہ ہے کہ: غیر اختیاری طور پر قے آ جائے۔
چنانچہ عمداً قے کرنے والے پر روزے کی قضا ہو گی؛ کیونکہ عمداً قے کرنے سے اس کا روزہ فاسد ہو گیا ہے۔
اور جس کو خود بخود قے آ جائے تو اس پر کچھ نہیں ہے۔
اکثر اہل علم کا یہی موقف ہے۔
خطابی رحمہ اللہ کہتے ہیں: مجھے اس کے بارے میں کسی اہل علم کا اختلافی موقف معلوم نہیں ہے۔" ختم شد

یہاں ہم اس بات کی طرف سے تنبیہ کرتے چلیں کہ: اگر یہاں طبی سیشن سے مراد گردے واش کروانا ہے تو پھر اس سے روزے دار کا روزہ ٹوٹ جائے گا۔

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (49987 ) اور (38023 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

واللہ اعلم

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android