محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,11908/صفر/1432 , 12/جنوری/2011

كام نہ ہونے كى صورت ميں ملازم كا سونا

سوال: 40509

ميں اشياء مرمت كرنے كا كام كرتا ہوں، بعض اوقات ہمارے پاس كام نہيں ہوتا، اور ميرے كچھ دوست ميرے پاس ہوتے ہيں، تو كيا ميں كچھ دير كے ليے ارام كر سكتا ہوں، يعنى دوستوں كى موجودگى ميں كچھ دير كے ليے سو جاؤں، اور اگر كوئى كام آئے تو وہ مجھے بيدار كرديں، اور اس سے كام ميں بھى كوئى خلل پيدا نہ ہو ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر كام كا مالك اسے جانتا ہے، اور اسے تم پر كوئى اعتراض نہ ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں، اور اگر اس كے علم ميں نہيں تو پھر افضل اور بہتر يہى ہے كہ آپ اسے بتا ديں تا كہ كسى قسم كا كوئى حرج اور اشكال باقى نہ رہے، كيونكہ آپ اس كے پاس مزدور شمار ہوتے ہيں، اس ليے آپ كا وقت اس كى ملكيت ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
كام نہ ہونے كى صورت ميں ملازم كا سونا - اسلام سوال و جواب