محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,82917/ربيع الثاني/1425 , 05/جون/2004

خود توحج نہيں کیا لیکن والدین کےحج میں تعاون کررہا ہے

سوال: 36637

کیا کسی انسان کے لیے جائز ہے کہ پہلے خود حج کرنے کی بجائے اپنے والدین کوحج کے لیے بھیجے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ہرآزاد ، عاقل بالغ اورحج ادا کرنے کی استطاعت رکھنے والے مسلمان شخص پرعمربھر میں ایک بارحج کی ادائيگي فرض ہے ، اوروالدین سے حسن سلوک اورنیکی کرنا اوران کی واجب کی ادائيگي میں حسب استطاعت معاونت کرنا مشروع ہے ۔

لیکن اگرآپ سب اکٹھے حج نہيں کرسکتے توآپ کوچاہیے کہ پہلے خود حج کریں اورپھراپنے والدین کا حج کرنے میں تعاون کریں ، اوراگرآپ پہلے والدین کوحج کروانے میں تعاون کرتے ہيں توان کا حج صحیح ہوگا ۔

اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

حوالہ نمبر

ماخذ

فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 11 / 70 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android