محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,82517/جمادى الأولى/1427 , 13/جون/2006

مسجد سے ملحق صحن كا حكم

سوال: 33748

كيا مسجد كے محلقات مثلا صحن اور لائبريرى اور وضوء والى جگہ وغيرہ كو بھى مسجد كا حكم حاصل ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الموسوعۃ الفقھيۃ ميں درج ہے:

" اور مسجد كى وہ خالى جگہ يا صحن جو مسجد كى توسيع كے ليے مسجد كے قريب زيادہ كى گئى ہو اور اس كى نشاندہى كر دى گئى ہو تو احناف اور مالكيہ اور حنابلہ كى كلام سے جو سمجھ آتى ہے، اور صحيح مذہب بھى يہى ہے كہ وہ مسجد ميں سے نہيں، اور ان كے ہاں صحيح كے مد مقابل يہ ہے كہ يہ مسجد ميں سے ہے.

ابو يعلى رحمہ اللہ نے ان دونوں روايتوں كے درميان جمع اس طرح كيا ہے كہ وہ خالى جگہ جس كى چار ديوارى ہو اور اس پر دروازہ لگايا گيا ہو تو يہ مسجد كا حصہ ہے، اور شافعيہ كہتے ہيں كہ مسجد كى خالى جگہ مسجد ميں شامل ہے، چنانچہ اگر اس ميں كوئى شخص اعتكاف كرتا ہے تو اس كا اعتكاف صحيح ہے .. اھـ

ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ ( 5 / 225 ).

شيخ عبد العزيز آل شيخ كہتے ہيں:

مسجد كى چار ديوارى شامل اور مسجد كا مدخل ہو تو وہ مسجد ميں ہى شامل ہے، اور جو مسجد كى چار ديوارى سے باہر ہو وہ مسجد سے باہر ہے. اھـ

ديكھيں: مجلۃ البحوث الاسلاميۃ ( 59 / 81 ).

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android