محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,28326/ربيع الأول/1425 , 15/مئی/2004

عورت کا بغیراجازت درس اورتقریر سننے جانا

سوال: 2993

سائلہ عورت کہتی ہے کہ : کیا میرا والد کی اجازت کے بغیر مسجد یا کسی گھر میں دعوتی پروگرام میں شریک کرنے کے لیے جانا جائز ہے ، کیونکہ اگروالد کوعلم ہوجائے تووہ مجھے روک دیں گے ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایمان کپڑے کی طرح پرانے ہوجاتا ہے ، اورمیں چاہتی ہوں کہ اپنے ایمان کی تجدید کرتی رہوں ، اس لیے کہ میں ایسے معاشرے میں رہتی ہوں جہاں ہرطرف برائي ہی برائي ہے ، توکیا میرا خفیہ طورپر جانا جائزہے کہ نہیں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

عورت شادی سے قبل اپنے والد کی رکھوالی اورحفاظت میں ہوتی ہے ، اس لیے اس کے لیے جائز نہيں کہ وہ اپنے والد کی اجازت کےبغیر گھر سے باہر قدم رکھے ، چاہے وہ مسجد جانا چاہے یا پھر کسی اورکام کے لیے اس پر والد کی اطاعت واجب ہے لیکن معصیت میں والد کی بھی اطاعت نہیں ۔

ہم آپ کونصیحت کرتے ہیں کہ آپ ريڈیو قرآن کریم سے استفادہ کریں ، اس لیے کہ اس میں بہت سی راہنمائي ملتی ہے ، اوراس میں نور علی الدرب جیسا سوال وجواب کا پروگرام بھی ہے جس میں بہت سے بڑے بڑے علماء کرام سوال کرنے والوں کے جواب دیتے ہیں ۔

اللہ تعالی آپ کوہر قسم کی بھلائی اورخیر کی توفیق عطا فرمائے ، اوردین اسلامی کی فقہ اورسمجھ عطا فرمائے ، آمین یا رب العالمین ۔ .

حوالہ نمبر

ماخذ

فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 101 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android