محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
3,45506/رمضان/1437 , 11/جون/2016

ماہ شوال میں رخصتی کے باعث حیض کا وقت رمضان میں لانا چاہتی ہے۔

سوال: 232136

سوال: میری رخصتی کا وقت حیض کے ایام میں آ رہا ہے، میں نے اس بارے میں اپنی معالجہ سے رجوع کیا کہ مجھے حیض وقت مقررہ سے پہلے آ جائے جو کہ ماہِ رمضان میں بنتا ہے ، اس بنا پر ماہِ رمضان میں مجھے معمول سے زیادہ روزے ترک کرنے پڑیں گے، تو کیا اس بارے میں کوئی ممانعت تو نہیں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

خاتون  حیض کا وقت معمول کے وقت سے پہلے کرنے کیلیے اقدامات کر سکتی ہے، بشرطیکہ اس کا مقصد رمضان میں روزے نہ رکھنے کیلیے حیلہ بازی نہ ہو اور عورت کی صحت پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔

مزید کیلیے آپ سوال نمبر: (156110) اور (127259 ) کے جوابات ملاحظہ کریں۔

میں نے یہ سوال اپنے استاد محترم عبد الرحمن البراک حفظہ اللہ  کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے کہا:
"افضل یہی ہے کہ حیض کو معمول کے مطابق ہی آنے دے، اور اس بارے میں اپنے خاوند کو بتلا دے، خاوند جماع کے علاوہ  اپنی خواہش پوری کر سکتا ہے، یہ اللہ تعالی نے اس کیلیے جائز قرار دیا ہے۔

اور اگر حیض کے ایام کو معمول سے مقدم کرنا انتہائی ضروری ہو تو پھر اس کیلیے مخصوص ادویات استعمال کر سکتی ہے، چاہے یہ حیض رمضان میں ہی کیوں نہ آئے، یہ خاتون بعد میں ان روزوں کی قضا دے " انتہی

واللہ اعلم.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
ماہ شوال میں رخصتی کے باعث حیض کا وقت رمضان میں لانا چاہتی ہے۔ - اسلام سوال و جواب