محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,35822/شوال/1436 , 07/اگست/2015

گول کرنے کے بعد کھلاڑی کے سجدہ شکر کرنے کا کیا حکم ہے؟

سوال: 217766

سوال: ہم بہت سے مسلمان کھلاڑیوں کو مغربی ممالک میں گول کرنے کے بعد خوش ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں، اور اس کیلئے سجدہ شکر بجا لاتے ہیں، تو کیا مغربی ممالک میں گول کی خوشی پر سجدہ شکر کرنا جائز ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

کھیل کےیہ  مقابلے اوران کی موجودہ صورتِ حال لہو  ولعب میں  شامل ہے، اکثر طور پر  ان مقابلوں میں محرمات کا ارتکاب ہوتا ہے،اور  یہی حال کھیلوں کی ہر قسم کی ٹیم کا  ہے۔

اس بنا پر :
گول کرنا، ایسی نعمتوں میں سے نہیں ہے جن کا شرعی طور پر اعتبار کرتے ہوئے سجدہ شکر بجا لایا جائے، چنانچہ عبادات کے امور کو اس قسم کی صورت حال اور حالات سے دور ہی رکھنا چاہیے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم  کے دور میں بھی مقابلے ہوتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام ان میں فتح یاب بھی ہوتے تھے، لیکن اس کے باوجود کسی بھی صحابی سے  مقابلوں کے بارے میں سجدہ شکر  منقول نہیں ہے، حالانکہ انکے مقابلے آج کل کے مقابلوں سے کہیں  پاک صاف ہوتے تھے۔

شیخ صالح بن فوزان الفوزان سے کھلاڑیوں کے سجدہ شکر کے بارے میں استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا: "سجدہ شکر  حصول نعمت، یا زوالِ نقمت پر کیا جاتا ہے، جبکہ فٹ بال کھیلنے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ مباح [جائز]ہے،  یہ کوئی نعمت نہیں ہے، اس لئے فٹ بال کھیلنے کیلئے سجدہ شکر جائز نہیں ہے" انتہی
واللہ اعلم.

حوالہ نمبر

ماخذ

الشيخ محمد صالح المنجد

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android