محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,87107/صفر/1427 , 07/مارچ/2006

فجر كى دو ركعات تحيۃ المسجد كے ليے كافى ہو جائينگى؟

سوال: 21206

ايك شخص نماز فجر كى اقامت سے قبل مسجد ميں داخل ہوا تو كيا وہ تحيۃ المسجد ادا كرے اور پھر فجر كى سنتيں ادا كرے، يا كہ صرف فجر كى سنتيں ادا كرنے سے ہى تحيۃ المسجد ادا ہو جائيگى ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اس كے متعلق مستقل فتوى كميٹى سے دريافت كيا گيا تو اس كا جواب تھا:

فجر كى سنتيں سنت اور تحيۃ المسجد دونوں كے ليے كفائت كر جائينگى اور افضل بھى يہى ہے، اور اگر وہ پہلے تحيۃ المسجد ادا كرے اور پھر فجر كى سنتيں تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں.

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 244 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
فجر كى دو ركعات تحيۃ المسجد كے ليے كافى ہو جائينگى؟ - اسلام سوال و جواب