محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
2,66902/ربيع الأول/1437 , 13/دسمبر/2015

بینک کے منافع سے جان چھڑانا چاہتا ہے، تو کیا اپنی والدہ اور بہنوں کو دے دے؟

سوال: 173119

سوال: میں مصر کے اسلامی بینک میں شادی کیلئے پیسے جمع کر رہا ہوں، اس کے بدلے میں مجھے غیر معین مقدار میں منافع ملتا ہے، میں اس منافع کو خرچ کرنا چاہتا ہوں، جس کیلئے میرا ارادہ ہے کہ اس میں سے کچھ حصہ اپنی بہنوں کو دے دوں تا کہ وہ اپنی شادی کی تیاری میں اسے استعمال کریں، اور اس میں سے کچھ حصہ اپنی والدہ کو دینا چاہتا ہوں، تو کیا اس رقم سے میری والدہ گھر کے اخراجات یا اپنے لیے سونا خرید سکتی ہے؟ اللہ آپکو جزائے خیر سے نوازے۔

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اول:

آپ کے سوال سے ہم یہ سمجھ میں آیا ہے کہ آپ تقوی اور احتیاط برتتے ہوئے حاصل ہونے والے منافع سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

کیونکہ اس نفع کے بارے میں یقینی بات کرنا ناممکن ہے کہ یہ حرام ہے؛ کیونکہ آپ کے مطابق یہ ایک اسلامی بینک سے حاصل شدہ ہے۔

چنانچہ آپ کی طرف سے اپنی بہنوں اور والدہ کو یہ رقم تحفہ میں دینا صلہ رحمی میں بھی شامل ہوگا۔

دوم:

اس رقم کو والدہ گھر کے اخراجات یا اپنے لیے سونے کی خریداری میں بھی صرف کر سکتی ہے، یا دیگر جائز جگہوں میں بھی اسے خرچ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

آپ افضل اور محتاط طریقے کی تلاش میں ہیں ، اس لیے افضل یہی ہے کہ آپ  کسی حقیقی اسلامی بینک میں سرمایہ کاری کریں؛ کیونکہ حکومتی اسلامی بینکوں کے لین دین کافی حد تک مشکوک ہیں۔

واللہ اعلم.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
بینک کے منافع سے جان چھڑانا چاہتا ہے، تو کیا اپنی والدہ اور بہنوں کو دے دے؟ - اسلام سوال و جواب