محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
18,70229/صفر/1425 , 19/اپریل/2004

غسل کرنے سے قبل عورت کا بچے کو دودھ پلانا جائز ہے

سوال: 12454

کیا عورت غسل جنابت کرنے سے قبل اپنا دودھ بچے کوپلا سکتی ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

الحمدللہ

عورت کا غسل سے قبل بچے کو دودھ پلانا جائز ہے چاہے وہ غسل جنابت یاحیض یا پھر نفاس کے بعد والا غسل ہو ، ان حالات میں بچے کو دودھ پلانے کے لیے غسل کرنے کی کوئي دلیل نہیں ملتی ۔

بلکہ نماز اورہروہ عبادت جس کے لیے طہارت کرنا واجب ہے غسل جنابت کرنا بھی واجب ہے ، اورحیض اورنفاس والی عورت کوجب حیض یا نفاس ختم ہوتوان عبادات کے لیے غسل کرنا واجب ہوگا ، اوراس لیے بھی غسل کرنا واجب ہے تا کہ وہ اپنے خاوند کی وطئی کے لیے حلال ہوسکے ۔

اسی طرح نفاس اورحیض والی عورت قرآن مجید کے علاوہ ہرچيز کو چھو سکتی ہے صرف مصحف چھونا حرام ہے ۔

واللہ اعلم  .

حوالہ نمبر

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android