محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,83821/ربيع الأول/1430 , 18/مارچ/2009

سودى بنك ملازم كے پيچھے نماز ادا كرنا

سوال: 12285

كيا ہمارے ليے سودى كاروبار كرنے والے بنك ملازم كے پيچھے نماز ادا كرنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اس طرح كا سوال مستقل فتوى كميٹى سے كيا گيا تو كميٹى كا جواب تھا:

سودى بنك ميں ملازمت كرنا حرام ہے، اور اس كا مرتكب شخص اللہ تعالى كا نافرمان ہے، ليكن اس كے پيچھے نماز ادا كرنا صحيح ہے، كيونكہ وہ مسلمان ہے علماء كرام كے صحيح قول كے مطابق اگر اس نے نماز كى شروط پورى كى ہوں اور جو كچھ اللہ تعالى نے نماز ميں فرض كيا ہے اسے پورا كيا ہو تو فى نفسہ اس كى نماز صحيح ہے.

اور اگر اس كے علاوہ كسى نيك و صالح اور متقى شخص كے پيچھے نماز ادا كرنا ميسر ہو تو يہ زيادہ بہتر اور اولى ہے.

اللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 376 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android