محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,75508/رمضان/1430 , 29/اگست/2009

نماز تراويح ڈيوٹى كے دوران آتى ہوں تو كيا كرنا چاہيے؟

سوال: 12208

ميرى ڈيوٹى كا وقت نماز تراويح ختم ہونے سے قبل شروع ہو جاتا ہے جس كى بنا پر مجھے ڈيوٹى پر جانا پڑتا ہے، لہذا مجھے كيا كرنا چاہيے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

آپ جتنى تراويح باجماعت ادا كر سكتے ہيں وہ امام كے ساتھ ادا كريں اور دو يا چار يا چھ ركعت كے بعد جانے ميں كوئى حرج نہيں، باقى تراويح آپ گھر ميں مكمل كر ليں، اور آخر ميں وتر ادا كرليں.

اور اگر كسى مسجد ميں نماز تروايح جلد ادا كى جاتى ہوں اور آپ امام كے ساتھ نماز تروايح مكمل كر كے ڈيوٹى پر جا سكتے ہوں تو يہ بہتر ہے كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جس نے امام كے جانے تك امام كے ساتھ قيام كيا اس كے ليے پورى رات كے قيام كا اجروثواب لكھا جاتا ہے"

سنن ترمذى حديث نمبر ( 806 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android