محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,57729/رمضان/1431 , 08/ستمبر/2010

نماز عيد يا نماز استسقاء ميں امام كے ساتھ تشھد ميں ملنے والے كا حكم

سوال: 118864

اگر كوئى شخص نماز عيد يا نماز استسقاء ميں امام كے ساتھ تشہد ميں ملے تو كيا كرے، آيا وہ دو كعت ادا كرے اور جس طرح امام نے كيا ہے اسى طرح كرے يا اس كو كيا كرنا ہو گا ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جو شخص امام كے ساتھ نماز عيد يا نماز استسقاء ميں صرف تشہد ميں ملے تو وہ امام كے سلام پھيرنے كے بعد دو ركعت ادا كريگا، اور جس طرح امام تكبير كہتا ہے اسى طرح تكبير اور ركوع و سجود كريگا.

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے " انتہى

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد الرزاق عفيفى.

الشيخ عبد اللہ بن غديان.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android