3

خاتم الانبیاء و المرسلین کون ہیں؟

سوال: 113393

براہِ کرم واضح فرمائیں کہ کیا اس بات کے دلائل ہیں کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تمام رسولوں اور نبیوں کے خاتم ہیں؟ کیونکہ بظاہر تمام دلائل صرف نبوت کے ختم ہونے کو ظاہر کرتے ہیں، رسالت کے ختم ہونے کی طرف کوئی واضح اشارہ نہیں ملتا۔

جواب کا خلاصہ

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ترجمہ: ’’بلکہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔‘‘ (سورۃ الاحزاب: 40)۔ یہ آیت صراحت کے ساتھ اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی نبی نہیں۔ اور جب یہ ثابت ہو گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی نبی نہیں، تو بطریقِ اولیٰ اور بدرجۂ اَولیٰ یہ بھی ثابت ہو گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی رسول بھی نہیں، کیونکہ رسالت کا درجہ نبوت سے زیادہ خاص ہے، اس لیے کہ ہر رسول نبی ہوتا ہے، لیکن ہر نبی رسول نہیں ہوتا۔ پس اس سے یہ بات قطعی طور پر ثابت ہو گئی کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم تمام نبیوں اور رسولوں کے خاتم ہیں۔

متعلقہ جوابات

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

علماء کرام نے نبی اور رسول کے درمیان فرق کے بارے میں مختلف اقوال ذکر کیے ہیں۔ اکثر علماء کے نزدیک نبی وہ ہوتا ہے جس کی طرف اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی نازل ہو لیکن اُسے تبلیغ کا حکم نہ دیا گیا ہو، جبکہ رسول وہ ہوتا ہے جس پر وحی بھی نازل ہو اور اُسے تبلیغ کا حکم بھی دیا گیا ہو۔

تاہم… اس اختلاف کے باوجود سب علماء اس بات پر متفق ہیں کہ رسول نبی سے افضل ہوتا ہے، اور رسول نے نبوت کے شرف کے ساتھ ساتھ تبلیغ کی فضیلت بھی حاصل کی ہوتی ہے۔ اسی لیے علمائے کرام کہتے ہیں: ہر رسول نبی ہوتا ہے، لیکن ہر نبی رسول نہیں ہوتا۔

اس بنیاد پر جو بھی دلائل اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم خاتم النبیین ہیں، وہی دلائل اس بات پر بھی دلالت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی رسول بھی نہیں ہو سکتا، کیونکہ رسول کا وجود نبی ہونے پر موقوف ہے، اور جب نبی کا آنا ہی ختم ہو گیا، تو رسول کے آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

اگر کوئی نص صرف اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم المرسلین ہیں، تو اس میں یہ احتمال موجود ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے بعد کوئی نبی تو آ سکتا ہے، لیکن رسول نہیں۔ لیکن چونکہ قرآن کریم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبیین فرمایا ہے اور یہ تصریح فرمائی ہے کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں، تو اس کے بعد کسی رسول کے آنے کا امکان بھی ازالہ ہو گیا۔

علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ : ’’بلکہ وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں… یہ آیت اس بات پر صریح نص ہے کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔ اور جب نبی نہیں ہو گا، تو رسول بھی نہیں ہو گا، بطریقِ اولیٰ اور بدرجۂ اَولیٰ۔ کیونکہ رسالت کا مقام نبوت سے زیادہ خاص ہے، اس لیے کہ ہر رسول نبی ہوتا ہے، لیکن اس کے برعکس درست نہیں۔‘‘ ختم شد
تفسیر ابن کثیر: (3/645)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جب یہ ثابت ہو گیا کہ محمد صلی اللہ علیہ و سلم خاتم النبیین ہیں، تو یہ بھی قطعاً لازم آئے گا کہ وہ خاتم المرسلین بھی ہیں، کیونکہ رسالت کے لیے نبوت کا ہونا ضروری ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے: ہر رسول نبی ہوتا ہے، لیکن ہر نبی رسول نہیں۔‘‘ ختم شد
مجموع فتاویٰ ابن عثیمین: (1/250)

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل سوالات کے جوابات ملاحظہ فرمائیں: (22725)، (225509)، (129407) اور  (11725)

واللہ اعلم

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android