محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,26111/شوال/1426 , 13/نومبر/2005

سودي مال سےاشياء خريدنےوالے كوسامان فروخت كرنے كا حكم

سوال: 10676

ايك ايسا شخص پايا جاتا ہے جوحلال مال سےگھر تعمير كركے كسي دوسرے كو فروخت كرديتا ہے، اوران گھروں كوخريدنےوالےسودي رقم سے خريداري كرتےہيں، تو كيا پہلے شخص كو كوئي گناہ ہوگا؟

يہ بات معروف ہے كہ يورپ ميں رہنےوالے اكثر لوگ گھر خريدنے كے ليے قرضہ حاصل كرتےہيں، اوروہ نقد قيمت ادا نہيں كرسكتے.

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

ورع اورتقوي كےلحاظ سے بہتر يہي ہےكہ اس معاملہ ميں داخل نہ ہوا جائے، ليكن اصل يہي ہے كہ اس شخص كا سودي معاملہ سے كوئي تعلق نہيں اور نہ ہي وہ اس ميں كوئي فريق ہے، اس ليےكہ بنك سود لينےاور خريدار سود دينےوالا ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال وجواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android