جانوروں کے لیے ایسی غذا تیار کرنے والی فیکٹری میں کام کرنے کا حکم جس میں خنزیر کا گوشت شامل ہو

سوال: 102537

کیا ایسے کارخانے میں کام کرنا جائز ہے جو جانوروں کے لیے خوراک تیار کرتا ہے، اور اس خوراک میں خنزیر کا گوشت شامل ہوتا ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ تعالی کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اول:
ایسے جانور جنہیں کھانا جائز نہیں، جیسے کتے اور بلیاں، ان کو مردار چیزیں کھلانا جائز ہے، انہی میں خنزیر کا گوشت بھی شامل ہے؛ کیونکہ وہ ہر حال میں مردار ہی شمار ہوتا ہے، چاہے ذبح کیا جائے یا بغیر ذبح کے مر جائے۔

امام نووی رحمہ اللہ ’’المجموع‘‘ (جلد 4، صفحہ 336) میں لکھتے ہیں:
’’کتوں اور پرندوں کو مردار کھلانا جائز ہے، اسی طرح نجس خوراک بھی جانوروں کو کھلانا بھی جائز ہے۔‘‘ مختصراً ختم شد

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’’آگ بجھانے کے لیے شراب کا استعمال جائز ہے، باز اور شاہین کو مردار کھلانا بھی جائز ہے، اسی طرح جانور کو نجس کپڑا پہنایا جا سکتا ہے، اور نجس تیل سے چراغ جلانا بھی علماء کے دو اقوال میں سے زیادہ معروف قول کے مطابق جائز ہے، اور یہی امام احمد رحمہ اللہ سے معروف روایت ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان ناپاک چیزوں کا مذکورہ استعمال انہیں تلف کرنے کے حکم میں آتا ہے، جس میں کوئی نقصان بھی نہیں۔‘‘ ختم شد
الفتاویٰ الکبریٰ : (1/433)

دوم:
خنزیر کا گوشت، خواہ تنہا ہو یا کسی اور چیز کے ساتھ ملا ہو، اس کی خرید و فروخت جائز نہیں؛ کیونکہ صحیح بخاری (2236) اور صحیح مسلم (1581) میں حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو فتح مکہ کے موقع پر فرماتے ہوئے سنا: (بیشک اللہ اور اس کے رسول نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت کو حرام قرار دیا ہے۔)

امام نووی رحمہ اللہ ’’المجموع‘‘ (جلد 9، صفحہ 285) میں فرماتے ہیں: ’’شکاری پرندوں کو مردار کھلانا جائز ہے، لیکن اس کی بیع جائز نہیں۔‘‘ ختم شد

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا کہ:

بلیوں کے لیے ایسی تیار شدہ خوراک جو خنزیر کے گوشت پر مشتمل ہو، کیا انہیں خرید کر بلی کو کھلانا جائز ہے؟

انہوں نے جواب دیا:
’’اگر یہ چیز خرید کر دی جا رہی ہو تو جائز نہیں، کیونکہ خنزیر کے گوشت کی قیمت دینا اور خریدنا جائز نہیں۔ ہاں اگر کسی جگہ پر ایسی خوراک پھینکی ہوئی مل جائے اور وہ بلی کو کھلا دے تو اس میں حرج نہیں۔ واللہ اعلم۔‘‘
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (5231) کا جواب ملاحظہ کریں۔

اس بنا پر:
ایسی خوراک کی تیاری میں کام کرنا جائز نہیں جس میں خنزیر یا دیگر مردار اشیا شامل ہوں؛ کیونکہ یہ گناہ اور حرام کام میں معاونت کے مترادف ہے، نیز چونکہ یہ اشیا بیچنے کے مقصد سے تیار کی جاتی ہیں، اور ان کی فروخت شرعاً ممنوع ہے جیسا کہ پہلے بیان ہو چکا۔

اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ
ترجمہ: اور نیکی اور تقویٰ کے کاموں پر ایک دوسرے کی مدد کرو، اور گناہ اور زیادتی پر باہمی تعاون نہ کرو، اور اللہ سے ڈرو، بیشک اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ [المائدہ: 2]

واللہ اعلم

حوالہ جات

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل خبرنامہ

اسلام سوال و جواب کی میلنگ لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android