محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,63307/رجب/1430 , 30/جون/2009

كيا حرام كھانا كھانے والے كى نماز قبول ہوتى ہے ؟

سوال: 10191

كيا يہ صحيح ہے كہ اگر حرام كھانا كھايا جائے تو چاليس يوم تك نماز قبول نہيں ہوتى ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اگر آپ نے حرام كھانا كھايا تو آپ دعاء رد ہونے كا سبب بنے، حديث قدسى ميں ہے كہ:

" اور اسے غذا ہى حرام كى دى گئى تو اس كى دعاء كہاں قبول ہو گى"

اور اس شخص كى دعاء قبول نہيں ہو گى، ليكن اس نماز جو كہ دعاء پر مشتمل ہے وہ قبول ہو گى، اس كا معنى يہ ہے كہ:

يعنى يہ نماز ادا ہو جائے گى، اور اس سے نماز كى ادائيگى كا مطالبہ ساقط ہو جائے گا، اور اسے نماز دوبارہ پڑھنے كا نہيں كہا جائے گا، اور حديث ميں شراب پينے والے كے متعلق آيا ہے كہ:

" اللہ تعالى اس كى نماز چاليس روز تك قبول نہيں كرتا"

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الشيخ عبد الكريم الخضير

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android