محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,10918/ذو الحجة/1428 , 28/دسمبر/2007

دانتوں پر مستقل طور پر فنيز مادے كا استعمال

سوال: 101417

كيا دانتوں پر مستقل طور پر ( بچاؤ اور زيبائش كے ليے خارجى طبقات ) لومينز اور فينز نامى مادہ لگانے كا حكم كيا ہے، يہ دونوں طبقے مستقل طور پر دانتوں پر لگائے جاتے ہيں، اور كيا ان كا وضوء پر بھى كوئى اثر ہوتا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

بچاؤ اور زيبائش، يا بدشكلى سے بچنے كے ليے فنيز وغيرہ دانتوں پر لگانا جائز ہے؛ كيونكہ اصل ميں تو اباحت ہى ہے، جب تك كہ اس كے منع ہونے كى كوئى دليل نہ مل جائے، ليكن اس كے استعمال ميں ايك شرط ہے كہ اس ميں اسراف اور فضول خرچى نہ ہوتى ہو.

اور اگر يہ مادہ لگانے ميں اسراف اور فضول خرچى ہو، اور بہت زيادہ خرچہ ہوتا ہو، اور اس كى ضرورت بھى نہ ہو تو پھر اسے ترك كر دينا چاہيے؛ كيونكہ اللہ تعالى كا فرمان ہے:

اور تم اسراف مت كرو، كيونكہ اللہ تعالى اسراف كرنے والوں سے محبت نہيں كرتا الانعام ( 141 ).

اور دانتوں پر اس مادہ كى موجودگى وضوء پر كوئى اثر انداز نہيں ہوتى، كيونكہ وضوء ميں واجب تو كلى كرنا ہے، اور كلى يہ ہے كہ منہ ميں پانى ڈال كر پانى كو حركت دى جائے، اور دانتوں پر يہ مادہ لگا كر بھى كلى ہو سكتى ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android