محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
6,48211/محرم/1426 , 20/فروری/2005

زنا كرنے كےبعد اسلام قبول كرے توكيا اسے حد لگےگي

سوال: 8895

كافر نےزنا كرنےكےبعد اسلام قبول كرليا تو كيا اس پر حد جاري ہوگي ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جب ذمي نےزنا كا ارتكاب كيا اور پھر اسلام قبول كرليا، اورگواہي سےزنا بھي ثابت ہوگيا تواس سے حد ساقط ہوجائےگي، لھذا نہ تواسےحد لگائي جائے گي اور نہ ہي تعزير؛ امام شافعي رحمہ اللہ تعالي نےاس كي دليل مندرجہ ذيل فرمان باري تعالي سےلي ہے:

آپ كافروں سےكہہ ديں كہ اگر وہ باز آجائيں اور رك جائيں توجوكچھ گزر چكا ہے معاف كرديا جائےگا الانفال ( 38 )

اور مندرجہ ذيل فرمان نبوي صلي اللہ عليہ وسلم سےبھي استدلال كيا جاتا ہے:

عمرو بن عاص رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا:

( اسلام پچھلےتمام ( گناہوں ) كو ختم كرديتا ہے ) صحيح مسلم

اور اس ليےكہ قرآن مجيد كي نص اس پر دلالت كرتي ہےكہ چور اورڈاكو جب توبہ كرليں تواس سےحد ساقط ہوجاتي ہے، توكافر سےبالاولي ساقط ہوگي اور اس ليے بھي كہ اسلام قبول كرنےكےبعد اس پر حد جاري كرنا اسےاسلام سے متنفر كرےگا، اوراس طرح كي علت كي بنا پر اس سےنمازوں كي قضاء بھي ساقط قرار ديتےہيں .

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: فتاوي الامام النووي ( 233 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android