محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,23517/جمادى الأولى/1427 , 13/جون/2006

تمباكو كاشت كرنے كا حكم

سوال: 7432

اسلام ميں تمباكو كاشت كرنے اور كسانوں كا اسے فروخت كر كے جمع كردہ مال كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

نہ تو تمباكو كاشت كرنا جائز ہے، اور نہ ہى فروخت كرنا، اور نہ ہى اسے استعمال كرنا، كيونكہ تمباكو كئى ايك وجوہات كى بنا پر حرام ہے.

اس ليے كہ تمباكو سے صحت كو كئى قسم كے نقصانات اور ضرر لاحق ہوتے ہيں، اور اس كا خبيث اور گندا ہونا بھى اس كى حرمت كا باعث ہے، اور اس كا كوئى فائدہ بھى نہيں.

مسلمان شخص كو يہ ترك كرنا اور اس سے دور رہنا چاہيے، نہ تو اس كى زراعت و كاشت كرے، اور نہ ہى اس كى تجارت، كيونكہ جب اللہ تعالى نے كسى چيز كو حرام كيا ہے تو اس كى قيمت بھى حرام كر دى ہے.

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 62 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android