محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
14,78626/محرم/1426 , 07/مارچ/2005

رمضان میں ماہواری روکنا

سوال: 7416

بعض عورتیں جان بوجھ کر رمضان میں ماہواری (حیض ) کو روکنے والی گولیاں استعمال کرتی ہیں اس میں ان کی رغبت یہ ہوتی ہے کہ بعد میں روزوں کی قضاء نہ کرنی پڑے تو کیا یہ جائز ہے ؟
اور کیا اس میں کوئی قید وغیرہ ہے حتی کہ عورتیں ان پر عمل نہ کریں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

 اس مسئلہ میں میری رآئے تو یہ ہے کہ عورت کو یہ استعمال نہیں کرنی چاہيں بلکہ اسے اسی حالت میں رہنا چاہۓ جو اللہ تعالی نے ان کی تقدیر بنائی ہے اور یہ ماہواری آدم کی بیٹیوں پر لکھ دی ہے اور پھر اس کے بنانے میں اللہ تعالی کی حکمت بھی ہے ۔

اور یہ حکمت عورت کی طبعیت کے مناسب ہے اگر اس ماہواری کو روک دیا جائے تو اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ اس کا رد فعل ہو گا جو کہ عورت کے جسم کے لۓ مضر ثابت ہو ۔

اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ :

( نہ تو نقصان دو اور نہ ہی نقصان اٹھاؤ)

اس سے غض نظر کہ یہ گولیاں جو عورت کے رحم کو نقصان دیتی ہیں جیسا کہ ڈاکثر حضرات نے اس کو ذکر بھی کیا ہے اس مسئلہ میں میری را‏ئے یہی ہے کہ عورتوں کو یہ گولیاں استعمال نہیں کرنی چاہئیں اللہ تعالی کا شکر اور اس کی تعریف ہے ۔

جب اسے حیض وماہواری آ‏ئے تو نماز روزہ سے رک جا‏ئے اور ختم ہو جائے اور اس سے پاک صاف ہو تو نماز اور روزہ دوبارہ شروع کرے اور جب رمضان گزر جائے تو جو روزے اس سے رہ گۓ ہیں ان روزوں کی قضاء کر لے .

حوالہ نمبر

ماخذ

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کافتوی ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
رمضان میں ماہواری روکنا - اسلام سوال و جواب