منگل 9 رمضان 1445 - 19 مارچ 2024
اردو

جب بیوی خاوند کواپنی خواہش پوری کرنے کی دعوت دے اور وہ نہ کرے

5971

تاریخ اشاعت : 06-05-2004

مشاہدات : 10641

سوال

کچھ بہنوں کا سوال ہے کہ :
ہم نے یہ حدیث توسنی ہے کہ آدمی جب اپنی بیوی کوہم بستری کی دعوت دے اوربیوی نہ جائے توفرشتے اس پر صبح تک لعنت کرتے ہيں ۔
توسوال یہ ہے کہ :
اگربیوی اپنے خاوند کوہم بستری کی دعوت دے اورخاوند نہ کرے توپھرکیا ہے ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

کسی بھی مرد کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنی بیوی کوتکلیف اورنقصان دینے کے لیے اس سے ہم بستری ترک کرے ، لیکن جب بیوی کی نافرمانی اوربددماغی ظاہر ہوتو پھر چھوڑنے میں کوئي حرج نہیں ۔

لیکن جب خاوند اپنی بیوی سے ہم بستری نہ کرے جس میں اس کا مقصد اسے تکلیف دینا نہ ہوتوپھر اس میں اس پر کوئي گناہ نہيں ، اس لیے کہ ضرورت اسے ہے اوراس کی شہوت پر منحصر ہے اوروہ شہوت کوابھارنے کا مالک نہيں ، اوراگروہ اسے چھوڑتا ہے تواس سے وہ بھی گنہگار ہوگا ۔

اس لیے کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :

( نہ توخود نقصان اٹھاؤ اورنہ ہی کسی دوسرے کونقصان دو ) ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

ماخذ: کتبہ : الشیخ ابن جبرین حفظہ اللہ تعالی