بدھ 15 شوال 1445 - 24 اپریل 2024
اردو

بیمار شخص کے لیے احرام کی حالت میں لنگوٹ پہننے کا حکم

سوال

اگر کسی مریض کو احرام کی حالت میں پیمپر پہننے کی ضرورت ہو، یا بچے کو احرام کی حالت میں پیمپر باندھنا لازم ہو تو کیا یہ احرام کی حالت میں منع ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آج کل مارکیٹ میں دستیاب پیمپر لنگوٹ کی طرح ہوتے ہیں؛ لنگوٹ اس لباس کو کہتے ہیں جس سے عورہ مغلظہ [اگلی پچھلی شرمگاہ] ڈھانپتے ہیں، جمہور اہل علم اسے احرام کی حالت میں ممنوعہ لباس میں شامل کرتے ہیں کیونکہ یہ جسمانی ساخت کے مطابق بنا ہوتا ہے۔

چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ احرام کی حالت میں ممنوعہ لباس کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں:
"لنگوٹ کی ممانعت شلوار سے زیادہ ہے۔" ختم شد
" مجموع الفتاوى " (21/206)

اس بنا پر: اگر کسی شخص کو احرام کی حالت میں انڈر گارمنٹس یا پیمپر پہننے کی ضرورت محسوس ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اس پر فدیۃ الاذی ہو گا، یعنی وہ تین میں سے کوئی ایک کام کرے کہ: بکری ذبح کرے، یا چھ مساکین کو کھانا کھلائے جس کے لیے ہر مسکین کو ایک صاع اناج دے، یا پھر تین روزے رکھے۔

اس کی دلیل سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ انہیں احرام کی حالت میں سر منڈوانے کی ضرورت پڑی تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں فرمایا کہ: (تم اپنا سر منڈوا لو اور پھر تین دن کے روزے رکھو، یا چھ مساکین کو کھانا کھلاؤ، یا ایک بکری ذبح کرو۔) بخاری: (1917)

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے احرام کی حالت میں لنگوٹ باندھنے کے بارے میں پوچھا گیا کہ اگر لنگوٹ نہ باندھا تو محرم کو تکلیف ہو گی۔

اس پر انہوں نے جواب دیا:
"اگر اسے تکلیف پہنچنے کا خدشہ ہو تو پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے تاہم اگر اس میں چھ مساکین کو کھانا کھلانے کی استطاعت ہو تو کھانا کھلا دے ، یہ بہتر ہو گا۔" ختم شد
"لقاءات الباب المفتوح " (177/سوا ل نمبر: 16)

اس بنا پر: اگر کسی شخص کو احرام کی حالت میں پیمپر وغیرہ پہننے کی بیماری وغیرہ کی وجہ سے ضرورت ہو تو وہ پہن لے اور ساتھ میں فدیۃ الاذی بھی دے۔

واللہ اعلم

ماخذ: الاسلام سوال و جواب