محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,58114/ذو القعدة/1431 , 22/اکتوبر/2010

قربانی ذبح کرنے والے وکیل پرچاند نظر آنے کے بعد سرمنڈانے میں کوئي حرج نہیں

سوال: 33613

جب کوئي شخص مجھے اپنی قربانی ذبح کرنے میں وکیل بنائے توکیا چاندنظرآنے کےبعد میرے لیےبال مونڈنے جائز ہيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

جی ہاں ایسا کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ بال اورناخن کاٹنے کی حرمت توصرف قربانی کرنے والے ساتھ خاص ہے ، اورقربانی کرنے والے وہ ہے جس نے اپنے مال سے قربانی خریدی ہے ، اورجسے ذبح کرنے کا وکیل بنایا جائے اس پراس طرح کی کوئي چيز لازم نہيں آتی ۔

شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

وکیلوں پرکچھ نہیں کیونکہ وہ قربانی ذبح کرنے والے نہيں ہیں ، بلکہ قربانی والے تووہ ہیں جنہوں نے انہیں وکیل بنایا ہے یعنی ان کے موکل ۔ اھـ

دیکھیں : فتاوی اسلامیۃ ( 2 / 316 ) ۔

واللہ اعلم .

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
قربانی ذبح کرنے والے وکیل پرچاند نظر آنے کے بعد سرمنڈانے میں کوئي حرج نہیں - اسلام سوال و جواب