محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
8,97011/رمضان/1433 , 30/جولائی/2012

رمضان میں بھول کرکھانا نقصان دہ نہيں

سوال: 22833

رمضان المبارک میں دن کے وقت بھول کرکھانے پینے والے کا حکم کیا ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اس کے لیے کوئي حرج نہیں اوراس کا روزہ بھی صحیح ہے کیونکہ سورۃ البقرۃ کے آخر میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے :

اے ہمارے رب ہم بھول گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمارا مؤاخذہ نہ کرنا البقرۃ ( 286 ) ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث میں یہ ثابت ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا : ( میں ایسا کردیا ) ۔

اور ایک حدیث میں ہے کہ ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جوروزے کی حالت میں بھول کرکھا پی لے وہ اپنا روزہ پورا کرے ، کیونکہ اسے اللہ تعالی نے کھلایا پلایا ہے ) متفق علیہ ۔

اوراسی طرح اگر وہ بھول کرجماع کرلے تو علماء کرام کے صحیح قول کے مطابق اس کا روزہ صحیح ہوگا جس کی دلیل مندرجہ بالا آیت اوریہ حدیث ہے ، اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے :

( جس نے رمضان میں بھول کرروزہ افطار کرلیا اس پر نہ تو قضاء ہے اور نہ ہی کفارہ ) مستدرک حاکم ، امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔

اس حدیث کے الفاظ عام ہیں جوجماع وغیرہ سب روزہ توڑنے والی اشیاء کو شامل ہيں ، لیکن شرط یہ ہے کہ جب روزہ دار بھول کرایسا کرے تو پھر ، اوریہ اللہ تعالی کی رحمت اوراس کا احسان ہے ، اس پر اس کا شکر اورتعریف ہے ۔ .

حوالہ نمبر

ماخذ

مجموع فتاوی الشيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ( 4/ 193 ) ۔

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android