محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
5,83119/شوال/1438 , 13/جولائی/2017

اپنی بیوی سے کہا: اگر تمہیں ویزا مل گیا تو تم میری طرف سے آزاد ہو

سوال: 166433

سوال: میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے ایک سے زیادہ بار کہے : "اگر تمہیں ویزا مل گیا تو تم میری طرف سے آزاد ہو، یا تم کہیں بھی جا سکتی ہو" تو کیا یہ طلاق شمار ہو گا؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

مرد اپنی بیوی سے کہے: "تم آزاد ہو" یا  "اگر تم نے یہ کام کیا تو تمہیں کھلی چھٹی ہے چلی جاؤ" تو یہ طلاق کیلیے استعمال ہونے والے کنایہ پر مشتمل الفاظ ہیں۔

طلاق کیلیے استعمال ہونے والے الفاظ کی دو قسمیں ہیں: صریح الفاظ اور کنائی الفاظ

صریح الفاظ یہ ہیں: تمہیں طلاق  ، یا میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، ایسے الفاظ کہنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے چاہے طلاق دینے کا ارادہ نہ بھی ہو۔

کنائی الفاظ: مثلاً: آپ کہیں: "تم آزاد ہو" یا یہ کہے: "تمہیں میری طرف سے کھلی چھٹی ہے" یا یہ کہے: "جاؤ اپنے گھر چلی جاؤ۔۔۔" یا اسی طرح کے دیگر جملے بولے تو  ایسے جملوں سے طلاق کی نیت کے بغیر طلاق واقع نہیں ہوتی ۔
 

لہذا مذکورہ مسئلہ میں  اگرخاوند کی نیت طلاق کی ہےتو ویزا ملنے پر اس کی بیوی مطلقہ ہو جائے گی بصورت دیگر طلاق نہیں ہو گی۔

واللہ اعلم.

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android
اپنی بیوی سے کہا: اگر تمہیں ویزا مل گیا تو تم میری طرف سے آزاد ہو - اسلام سوال و جواب