محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
7,26307/جمادى الثانية/1429 , 11/جون/2008

ولادت كے وقت لڑكى كے بال مونڈنا، اور بال لمبے كرنے كى رغبت سے بال مونڈنا

سوال: 14248

ولادت كے وقت يا بعد ميں بال لمبے ہونے كى رغبت سے لڑكى كے بال مونڈنے كا حكم كيا ہے ؟

اور كيا لڑكوں كى طرح ولادت كے بعد ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا بھى مسنون ہے ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

لڑكے كى طرح ولادت كے ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا سنت نہيں، ليكن كسى مصلحت كى خاطر جو سائلہ نے بيان بھى كى ہے جب يہ مصلحت صحيح ہو تو اہل علم كا كہنا ہے كہ لڑكى كے بال مونڈنا مكروہ ہے.

ليكن يہ كہا جا سكتا ہے كہ: جب يہ ثابت ہو جائے كہ اس طرح اس كے بال لمبے ہونگے، اور زيادہ گھنے بھى ہونگے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ بات معروف ہے كہ ضرورت كے وقت مكروہ كى كراہت ختم ہو جاتى ہے " اھـ

فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين .

حوالہ نمبر

ماخذ

ديكھيں: مجموعۃ اسئلۃ تھم الاسرۃ المسلۃ صفحہ ( 147 )

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android