منگل 7 شوال 1445 - 16 اپریل 2024
اردو

حج ويزہ فروخت كرنا

سوال

حج كے ويزے فروخت كرنے كا حكم كيا ہے، جو كہ بہت مشكلات سے نكلوائے جاتے ہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

جو انسان حج نہ كرنا چاہتا ہو اس كے ليے حج كا ويزہ نكلوانا جائز نہيں، اور اگر وہ حج كا ارادہ ركھتے ہوئے حج كا ويزہ لگوائے ليكن بعد ميں وہ حج پر نہ جانا چاہتا ہو تو اس كے ليے حج كا ويزہ خرچ ہونے والى رقم سے زيادہ رقم ميں فروخت كرنے كا حق نہيں ہے.

اس كا معنى يہ ہوا كہ كمزور اور حج كى حرص ركھنے والے مسلمانوں كو ان كى ضرورت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حج كے ويزوں كو تجارت نہ بنا ليا جائے، بلكہ چاہيے تو يہ كہ مسلمان خير وبھلائى ميں معاون و مددگار ثابت ہو، اور اپنے دوسرے مسلمان بھائيوں كى مدد كرے نہ كہ انہيں دھوكہ دے اور ورغلائے .

ماخذ: الشيخ عبد الرحمن البراك