محفوظ کریں
  • New List
مزید
    محفوظ کریں
    • New List
1,60011/ذو الحجة/1443 , 10/جولائی/2022

ملاقات کے لیے جاتے ہوئے تحفہ لے کر جانے کا حکم

سوال: 100232

کچھ علاقوں میں یہ رواج ہے کہ جب کوئی عورت دیگر عورتوں کو ملنے جاتی ہے تو یہ انہیں پیسے یا تحفہ دیتی ہے، پھر جب یہ عورتیں اس کے پاس آتی ہیں تو یہ بھی اسے پیسے یا تحفہ دیتی ہیں، واضح رہے کہ یہ تحائف یا رقم برابر نہیں ہوتے کم یا زیادہ ہو سکتے ہیں، تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

اس میں کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ اس کا تعلق تحفے سے ہے، یہاں لین دین یا معاوضہ مقصود نہیں ہے، چنانچہ اگر کوئی عورت انہیں کچھ دے وہ اسے قبول کر لیں تو اب انہیں اختیار ہے کہ اسے کچھ دیں یا نہ دیں، اور اگر دیں تو وہ زیادہ یا تھوڑا دیں۔ تو جب تک ان کی آپس میں یہ شرط ہی نہیں ہے کہ ایک دے تو دوسری کو بھی دینا ہو گا، اور نہ ہی یہاں معاوضہ مقصود ہے بلکہ ہر ایک اپنے اختیار اور رغبت سے دیتا ہے تو یہ جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واللہ اعلم

فتاوى سماحۃ الشیخ عبد اللہ بن حمید رحمہ اللہ، صفحہ: 22

حوالہ نمبر

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

ٹیکسٹ فارمیٹنگ کے اختیارات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

اسلام سوال و جواب ایپ

مواد تک فوری رسائی اور آف لائن مطالعہ کے لیے

download iosdownload android