اسلام سوال و جواب کو عطیات دیں

"براہ کرم ویب سائٹ کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے دل کھول کر تعاون کریں۔ "

درسی مواد کا خلاصہ تیار کر کے فروخت کرتی ہے اور طالبات کو فوٹو کاپی کروانے سے منع کرتی ہے۔

28-02-2022

سوال 129191

ہمارے ہاں ایک استانی رہتی ہے جو کہ کالج کے سٹاف میں شامل نہیں ہے، وہ درسی کتب کے خلاصے تیار کر کے طالبات کو فروخت کرتی ہے، ان کی قیمت اتنی ہے کہ الحمدللہ میں ادا کر سکتی ہوں، لیکن مجھے پتہ ہے کہ کچھ طالبات ان کی قیمت ادا نہیں کرسکتیں، یہ استانی محض منع نہیں کرتی بلکہ اپنے نوٹس پر اس نے لکھا ہوا ہے کہ میری اجازت کے بغیر فوٹو کاپی کرنا حرام ہے۔ دوسرے لفظوں میں وہ یہ چاہتی ہے کہ ہر طالبہ اس سے خریدے۔

میرا سوال یہ ہے کہ: کیا اس استانی کو یہ شرط لگانے کا حق حاصل ہے؟ اور کیا یہ جائز ہے کہ متعدد طالبات مل کر ایک ہی  کاپی خرید لیں اور اس سے تیاری کریں؟ اور کیا اس صورت میں بھی استانی سے اجازت لینا ہو گی؟ یا پھر استانی کسی بھی طالبہ کو فروخت کر دے تو اب یہ طالبہ اس کی مالکن ہے لہذا وہ جو چاہے کرے اور اپنی سہیلیوں کے ساتھ مل کر  قیمت تقسیم کر لے؟ کیا خریدار کو اپنی خریدی ہوئی چیز کے بارے میں مکمل اختیار نہیں ہوتا؟ چنانچہ اگر میں کتاب کی قیمت کسی اور شخص کے ساتھ بانٹ لوں  تو کیا یہ جائز نہیں ہو گا؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

اس مسئلے کا تعلق حقوق نشر و اشاعت اور ایجاد سے ہے، شرعی طور پر یہ دونوں حقوق [نشر و اشاعت اور ایجاد]   معتبر ہیں، ان کی پامالی جائز نہیں ہے؛ کیونکہ اس طرح  سے حقوق عامہ کا تحفظ ہو تا ہے، یعنی اس حق کے تحفظ کی وجہ سے لوگ تسلسل کے ساتھ کتابیں لکھتے ہیں اور کسی کی محنت سے کوئی اور فائدہ نہیں اٹھاتا۔ ویسے بھی جب کسی سے کوئی عہد کر لیا تو اس کو پورا کرنا واجب ہے؛ کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:  يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ  ترجمہ: اے ایمان والو! اپنے معاہدوں کی پاسداری کرو۔ [المائدة:1]   اور اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (مسلمان اپنی شرائط کی پاسداری کرتے ہیں۔) ابو داود: (3594) اس حدیث کو البانیؒ نے صحیح ابو داود میں صحیح قرار دیا ہے۔

چنانچہ اگر کوئی مؤلف یا ناشر کتاب فروخت  کرنے کے لیے یا ذاتی استعمال کے لیے فوٹو کاپی کروانے سے منع کرتا ہے تو اس شرط کو پورا کرنا لازم ہے؛ ساتھ میں یہ بھی خیال رہے کہ ذاتی استعمال کے لیے  فوٹو کاپی کروانے کا مؤلفہ کو یقینی نقصان ہو گا؛ کیونکہ بہت سی طالبات کتاب خریدنے کی بجائے فوٹو کاپی کروا لیں گی۔

پہلے ہم حقوق تالیف اور ایجاد کے بارے میں اہل علم کی گفتگو  سوال نمبر: (26307 ) اور (454 ) کے جواب میں بیان کر چکے ہیں، اسے پڑھیں، ان شاء اللہ فائدہ ہو گا۔

جبکہ متعدد طالبات مل کر ایک نسخہ خرید لیں  اور آپس میں اس کی قیمت تقسیم کر لیں ، لیکن اس کی فوٹو کاپی نہ کروائیں  تو اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے؛ کیونکہ یہاں ممانعت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

واللہ اعلم

اشاعت کے حقوق
اسلام سوال و جواب ویب سائٹ میں دکھائیں۔