منگل 7 شوال 1445 - 16 اپریل 2024
اردو

بليڈ اور استرے فروخت كرنے كا حكم

3003

تاریخ اشاعت : 12-11-2005

مشاہدات : 6126

سوال

ميرے والد صاحب ہميں بليڈوں كےپيكٹ فروخت كرنے كےليے بھيجتے ہيں، اسے مدنظر ركھتےہوئے كہ ان بليڈوں كوغالب طور پر داڑھي مونڈنےكے ليے استعمال كيا جاتا ہے، اور بہت ہي نادر اور كم حالات ميں مونچھيں اور زيرناف بال مونڈنےميں استعمال ہوتےہيں، اسے ديكھتےہوئے مجھے كچھ شك سا ہونےلگا ہے كہ كيا يہ حلال ہے يا حرام ؟ يعني انہيں فروخت كرنا جائز ہے كہ نہيں ؟

جواب کا متن

الحمد للہ.

آپ كےليے انہيں فروخت كرنا اور اس كي قيمت سے نفع حاصل كرنا حرام نہيں، ليكن حرام اس شخص كےليے ہے جس كےپاس ہو اوروہ اسے حرام كام ميں استعمال كرے .

ماخذ: ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 30 )