جمعرات 18 رمضان 1445 - 28 مارچ 2024
اردو

سورۃ التین کے بعد واناذالک من الشاہدین پڑھنے والی روایت ضعیف ہے

2988

تاریخ اشاعت : 04-04-2004

مشاہدات : 6090

سوال

کیاکوئ ایسی حدیث پائي جاتی ہے جس میں سورۃ التین پڑھنے کے بعد یہ ہوکہ انسان اسے ختم کرنے کے بعد یہ کہے " بلاشک میں گواہی دیتا ہوں " اورکیا یہ صحیح ہے اورکونسی کتاب میں ملے گي ؟ ۔

جواب کا متن

الحمد للہ.

الحمدللہ

امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی اپنی سنن ترمذی میں بیان کرتے ہیں کہ :

ہمیں سفیان نے اسماعیل بن امیۃ سے روایت بیان کی کہ میں نے ایک بدوی کویہ کہتے ہوۓ سنا کہ میں نے ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے یہ سنا : جس نے والتین والزیتون پڑھی اورجب الیس اللہ باحکم الحاکمین پڑھے تواسے یہ کہنا چاہیے ، بلی وانا علی ذالک من الشاھدین ۔ کیوں نہیں اورمیں بھی اس پرگواہ ہوں ۔

امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ یہ حدیث اسی سند سے بیان کی جاتی ہے عن ھذاالاعرابی عن ابی ھریرۃ رضي اللہ تعالی عنہ اور اس اعرابی کا نام نہیں لیا ، تواس طرح امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کی علت بیان فرمادی ہے کہ اس میں اعرابی مجھول ہے ، تواس بنا پرسند ضعیف ہے اورحدیث صحیح نہیں ۔

اورابوداود رحمہ اللہ تعالی نے بھی اسی مذکوراعرابی سے( 753 ) روایت بیان کی ہے ، اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ضعیف الجامع ( حدیث نمبر 5784 )میں اس حدیث کوضعیف کہا ہے ۔

توجب حدیث پایا ثبوت تک ہی نہیں پہنچتی توہم اس پرعمل بھی نہیں کریں گے ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ: الشیخ محمد صالح المنجد